خوشی بمقابلہ اداسی

  •  

خوشی بمقابلہ اداسی

مسکراہٹ 


جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ لبوں پر ہلکی سی مسکراہٹ ہماری زندگی پر اثر انداز ہوتی ہے اس کے اثرات کچھ اس طرح ہوتے ہے کہ ہماری اندرونی صحت اور بیرونی ماحول خوشگوار رہتا ہے

  •  خوش رہنے سےدل محفوظ رہتا
  • خوش رہنے سے قوت مدافت بڑھتی ہے
  • خوش رہنے سے سے درد کم ہوتا ہے
  •  خوش رہنے سے بیماری سے ڈرنے کی طاقت بڑھتی ہے
  • خوش رہنے سے بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بڑھتی ہے
  •  خوش رہنے سے بلڈ پریشر بھی نارمل کل رہتا ہے                                                                خوش رہنے سے ذہنی دباؤ سے بھی بچے رہ سکتے ہیں
  • خوش رہنے سے کیل مہاسے بالکل نہیں ہوتے


حضرت محمد. ہمیشہ خوش مزاج اور روشن مزاج تھے۔ مورخین کے مطابق وہ اپنے ساتھیوں کے سامنے ہمیشہ اس حد تک مسکراتا رہتا تھا کہ عبداللہ ابن الحارث ابن حزم نے کہا ، "میں نے کبھی بھی ایسا شخص نہیں دیکھا جو پیغمبر کی طرح زیادہ مسکرایا ہو۔" (ترمذی)

جریر ابن عبد اللہ نے کہا: "اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کبھی بھی اس سے ملنے کی اجازت سے انکار نہیں کیا چونکہ میں نے اسلام قبول کیا تھا اور کبھی بھی میری طرف نہیں دیکھا لیکن مسکراہٹ کے ساتھ" (صحیح مسلم)

 

اداسی

اداسی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں


پسندیدہ چیزز کو کھو دینا

جب انسان اپنے پسندیدہ چیز کو کھو دیتا ہے تو وہ بہت اداس اس ہوتا ہے کیونکہ وہ اس سے بہت لگاؤ رکھتا ہے لیکن ہر حال میں خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے اس میں کوئی خدا کی حکمت ہی ہوگی

 دل دکھا دینے والے کلمات

 لوگ غصے میں کچھ ایسے الفاظ استعمال کر بیٹھتے ہیں کہ اگلے کا دل ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے ہے لیکن اس کا آسان حل یہ ہے کہ ان الفاظ پر توجہ نہ دی جائے یہ کہنا تو بہت آسان ہے کہ ان الفاظ پر توجہ نہ دی جائے لیکن اس پر عمل کرنا اتنا ہی مشکل ہے 


 سائنسی تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جو بات آپ اپنے بائیں کان سے سنتے ہیں وہ آپ کو بہت کم عرصہ یاد رہتی ہے اور وہ آپ کو جلد بھولنے میں مدد کرتی ہے اگر آپ کو معلوم ہے یہ شخص آپ کو کو سخت الفاظ سنائے گا تو آپ اپنا بایاں کان آگے کر لیں 

مقصد حاصل  نہ ہونا

بعض اوقات ہم اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو پاتے تو اداسی اپنےڈیرے ڈال لیتی ہے

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایف ایس سی کے بعد بہت لوگ ڈاکٹر یا انجینئر بننا چاہتے ہیں لیکن پاکستان میں ان کی سیٹوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے بہت سارے طالب علموں کے ارمان ٹوٹ جاتے ہیں

 جیسا کہ میں بھی ایک وقت تھا جب ڈاکٹر بننا چاہتی تھی انٹری ٹیسٹ میں کامیاب  نہ ہو پائے لیکن آج خدا کا شکر ہے کہ جس مقام پر فائز ہو اللہ تعالی نے بہت عزت سے نوازا ہے تو اللہ تعالی جو انسان کے لیے سوچتا ہے وہاں تک ہماری سوچ پہنچ بھی نہیں سکتی

  • اداس رہنے سے دل کے امراض میں اضافہ ہوتا ہے
  •  اداسی سے ہمارا قوت مدافعت تین نظام کمزور ہوتا ہے 
  • اداسی سے ذہنی دباؤ بڑھتا ہے
  • اداسی سے سے بیماریوں کا حملہ زیادہ ہوجاتا ہے
  •  اداسی سے ہائی بلڈ پریشر کے امراض بڑھتے ہیں

 آسان الفاظ میں اداسی آپ کی صحت کو لے ڈوبتی ہے اور آپ بہت ساری بیماریوں سے دوچار ہو جاتے ہیں اور پھر بھاری بھرکم رقم خرچ کرنے کے بعد بھی آپ ان بیماریوں سے نکل نہیں پاتے

اب آپ خوش رہنے اور اداس رہنے کے فائدے اور نقصانات کے بارے میں  جان چکے ہیں فیصلہ کریں کہ خوش رہنے یا اداس رہنے میں ہماری بھلائی ہے  انسان اپنا اچھا برا  سمجھتا ہے  اللہ تعالی نے انسان کو خود  فہم دیا ہے ہے میں کون ہوتی ہوں آپ کو کوئی ایک رائے دینے والی میں اپنے اگلے کالم میں میں خوش رہنے  کے طریقوں کا ذکر کروں گی


Comments

  1. Thank you for pulling everyone/everything together on such short notice.

    ReplyDelete
  2. All the appreciation words would only make up for a pinch of all the great works that you have done so far. Keep up the excellent work, and keep rising!

    ReplyDelete
  3. All the appreciation words would only make up for a pinch of all the great works that you have done so far. Keep up the excellent work, and keep rising!

    ReplyDelete
  4. You are a rising star of Pakistan. Keep up. May God bless you with success and happiness.

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Advantages of happiness and disadvantages of sadness

Define Sublimate. Give two examples.

ناخن تراشنے کی اسلامی اور سائنسی وجہ